نئی دہلی24اکتوبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)دہلی ہائی کورٹ میں دائر ایک مفاد عامہ کی عرضی میں وزراء ، ارکان پارلیمنٹ اور اسمبلی ممبران کے اپنی اپنی پارٹی کیلئے انتخابی مہم میں حصہ لینے کی روایت پر سوال اٹھائے گئے ہیں۔پٹیشن میں کہا گیا کہ وزراء،رہنمااوراراکین اسمبلی عوامی خادم ہیں اورقانون کے تحت سرکاری ملازمین کو اپنا ووٹ ڈالنے کے علاوہ انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی ہوتی ہے۔چیف جسٹس جی روہنی اور جسٹس سنگیتا ڈھینگرا سہگل کی بینچ کے سامنے آج یہ معاملہ درج تھا۔چونکہ یہ بینچ آج سماعت کیلئے نہیں بیٹھی اور اب اس معاملے میں23نومبر کو سماعت ہو سکتی ہے۔درخواست گزار نے کہا کہ ممبران پارلیمنٹ اور ممبران اسمبلی کی طرف سے عہدے کا حلف لینے کے بعد یہ سمجھا جانا چاہئے کہ اپنے عہدے کی مدت کے دوران وہ صرف ملک کیلئے کام کریں گے، کسی سیاسی پارٹی کیلئے نہیں۔ درخواست گزار موہن سنگھ نے عرضی میں سوال اٹھایاہے کہ کیا اانسدادبدعنوانی قانون1988کے تحت عوامی خادم مانے جانے والے ایم پی، ایم ایل اے اور وزیر اعظم کوحکومت کے سرکاری ملازمین کی طرح ہی عوامی خادم سمجھاجاناچاہئے۔